روز محشر نامی گلیشیئر کے پگھلنے کے امکانات بڑھ گئے

روز محشر نامی گلیشیئر امریکہ کے شہر ایٹلانٹکا میں واقع ہے اس گلیشیئر کا نام روز محشر اس وجہ سے رکھا گیا ہے کیونکہ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ گلیشیئر پگھل گیا تو اس سے دنیا میں تباہی پھیل سکتی ہے_
حالیہ دنوں میں سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ گلیشیئر تیزی سے اپنی جگہ سے کھسک رہا ہے اور گلوبل وارمنگ کی اسے دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے اور ہو سکتا ہے آئندہ چند سالوں میں یہ گلیشر پگھل جائے جس سے دنیا میں تباہی پھیل سکتی ہے_
سائنس دانوں کے مطابق 1990 کی دہائی میں یہ گلیشیئر کم رفتار سے پگڑ رہا تھا لیکن اج یہ گلیشیئر اس سے اٹھ گنا زیادہ رفتار میں پگڑ رہا ہے یاد رہے کہ اس گلیشیئر سے سالانہ 80 ارب ٹن برف سمندر میں جاتی ہے اگر یہ گلیشیئر پگل گیا تو پوری دنیا میں بہت تباہی ہو سکتی ہے_
روز محشر نامی گلیشیئر جو کہ امریکہ کے شہر میں واقع ہے اس گلیشیئر کی پگھلنے کی سب سے بڑی وجہ اس زون کی لیئر کا متاثر ہونا ہے پوری دنیا میں بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گلیشیئر تیزی سے بگڑ رہے ہیں زیادہ تر دنیا کے حصے کا انحصار گلیشیئر پر ہوتا ہے کیونکہ گرمیاں میں گلیشر کے پگن نے سے لوگوں کو پینے کا پانی ملتا ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنے پانی کو اسانی سے مینج کر سکتے ہیں اس گلیشیئر کے نیچے سے ت اپنی جگہ سے ہل گئی ہے جس کی وجہ سے اس گلیشیئر کی پگھلنے میں تیزی ا رہی ہے سائنس دانوں کا کہنا ہے اگر اسی طرح ہی اس گلیشیئر کی پگلنے میں تیزی اتی رہی تو ایک دن امریکہ کو شدید سلاب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس گلیشیئر کو روزے محشر نامی گلیشر اس وجہ سے کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا گلیشیئر ہے۔